according to aikey, those don't count because Jesus didn't write them :kookoo:
Say ye: ‘We believe in Allah and what has been revealed to us, and what was revealed to Abraham and Ishmael, and Isaac, and Jacob and his children, and what was given to Moses and Jesus, and what was given to all other Prophets from their Lord. We make no difference between any of them; and to Him we submit ourselves.’
[2:137] تم کہہ دو ہم اللہ پر ایمان لے آئے اور اس پر جو ہماری طرف اتارا گیا اور جو ابراہیم اور اسماعیل اور اسحٰق اور یعقوب اور (اس کی) اولاد کی طرف اتارا گیا۔ اور جو موسیٰ اور عیسیٰ کو دیا گیا اور اس پر بھی جو سب نبیوں کو ان کے ربّ کی طرف سے عطا کیا گیا۔ ہم ان میں سے کسی کے درمیان فرق نہیں کرتے اور ہم اُسی کے فرمانبردار ہیں۔
Al-Baqarah Chapter 2 : Verse 254
Aal-e-`Imran Chapter 3 : Verse 46
When the angels said, ‘O Mary, Allah gives thee glad tidings of a word from Him; his name shall be the Messiah, Jesus, son of Mary, honoured in this world and in the next, and of those who are granted nearness to God;
[3:46] جب فرشتوں نے کہا اے مریم! یقیناً اللہ تجھے اپنی طرف سے ایک پاک کلمہ کی بشارت دیتا ہے جس کا نام مسیح عیسیٰ ابن مریم ہوگا۔ دنیا اور آخرت میں وجیہ اور مقربین میں سے ہوگا۔
Aal-e-`Imran Chapter 3 : Verse 53
And when Jesus perceived their disbelief, he said, ‘Who will be my helpers in the cause of Allah?’ The disciples answered, ‘We are the helpers of Allah. We have believed in Allah. And bear thou witness that we are obedient.
[3:53] پس جب عیسیٰ نے اُن میں انکار (کا رجحان) محسوس کیا تو اس نے کہا کون اللہ کی طرف (بلانے میں) میرے انصار ہوں گے؟ حواریوں نے کہا ہم اللہ کے انصار ہیں، ہم اللہ پر ایمان لے آئے ہیں اور تُو گواہ بن جا کہ ہم فرمانبردار ہیں۔
Aal-e-`Imran Chapter 3 : Verse 56
When Allah said, ‘O Jesus, I will cause thee to die a natural death and will exalt thee to Myself, and will clear thee from the charges of those who disbelieve, and will place those who follow thee above those who disbelieve, until the Day of Resurrection; then to Me shall be your return, and I will judge between you concerning that wherein you differ.
[3:56] جب اللہ نے کہا اے عیسیٰ! یقیناً میں تجھے وفات دینے والا ہوں اور اپنی طرف تیرا رفع کرنے والا ہوں اور تجھے ان لوگوں سے نتھار کر الگ کرنے والا ہوں جو کافر ہوئے، اور ان لوگوں کو جنہوں نے تیری پیروی کی ہے ان لوگوں پر جنہوں نے انکار کیا ہے قیامت کے دن تک بالادست کرنے والا ہوں۔ پھر میری ہی طرف تمہارا لوٹ کر آنا ہے جس کے بعد میں تمہارے درمیان اُن باتوں کا فیصلہ کروں گا جن میں تم اختلاف کیا کرتے تھے۔
Aal-e-`Imran Chapter 3 : Verse 60
Surely, the case of Jesus with Allah is like the case of Adam. He created him out of dust, then He said to him, ‘Be!,’ and he was.
[3:60] یقیناً عیسیٰ کی مثال اللہ کے نزدیک آدم کی مثال کی سی ہے۔ اسے اس نے مٹی سے پیدا کیا پھر اسے کہا کہ ”ہو جا “ تو وہ ہونے لگا (اورہو کر رہا)۔
Aal-e-`Imran Chapter 3 : Verse 85
Say, ‘We believe in Allah and in that which has been revealed to us, and that which was revealed to Abraham and Ishmael and Isaac and Jacob and the Tribes, and that which was given to Moses and Jesus and other Prophets from their Lord. We make no distinction between any of them, and to Him we submit.’
[3:85] تُو کہہ دے ہم ایمان لے آئے اللہ پر اور اس پر جو ہماری طرف اتارا گیا اور جو ابراہیم پر اتارا گیا اور اسماعیل پر اور اسحق پر اور یعقوب پر اور (اس کی) نسلوں پر اور جو موسیٰ اور عیسیٰ کو اور جو نبیوں کو اُن کے ربّ کی طرف سے دیا گیا۔ ہم ان میں سے کسی کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتے اور ہم اسی کی فرمانبرداری کرنے والے ہیں۔
Al-Nisa' Chapter 4 : Verse 158
And their saying, ‘We did kill the Messiah, Jesus, son of Mary, the Messenger of Allah;’ whereas they slew him not, nor crucified him, but he was made to appear to them like one crucified; and those who differ therein are certainly in a state of doubt about it; they have no definite knowledge thereof, but only follow a conjecture; and they did not convert this conjecture into a certainty;
[4:158] اور ان کے اس قول کے سبب سے کہ یقیناً ہم نے مسیح عیسیٰ ابنِ مریم کو جو اللہ کا رسول تھا قتل کر دیا ہے۔ اور وہ یقیناً اسے قتل نہیں کر سکے اور نہ اسے صلیب دے (کر مار) سکے بلکہ ان پر معاملہ مشتبہ کر دیاگیا اور یقیناً وہ لوگ جنہوں نے اس بارہ میں اختلاف کیا ہے اس کے متعلق شک میں مبتلا ہیں۔ ان کے پاس اِس کا کوئی علم نہیں سوائے ظن کی پیروی کرنے کے۔ اور وہ یقینی طور پر اسے قتل نہ کر سکے۔
Al-Nisa' Chapter 4 : Verse 160
And there is none among the People of the Book but will believe in it before his death; and on the Day of Resurrection, he (Jesus) shall be a witness against them —
[4:160] اور اہلِ کتاب میں سے کوئی (فریق) نہیں مگر اس کی موت سے پہلے یقیناً اس پر ایمان لے آئے گا اور قیامت کے دن وہ ان پر گواہ ہوگا۔